نماز میں وساوس کا آنا اور ان کا علاج

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میری ماما جب نماز پڑھتی ہیں تو انہیں لگتا ہے کہ نماز غلط ہوگئی ہے۔اور اس پراللہ گناہ دے گا۔ تو اس حوالے سے راہنمائی فرمائیں۔

301 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی نے نماز میں وساوس زیادہ آنے کی شکایت کی تو آپ نے کہا کہ یہ خنزب شیطان ہے۔ پس نماز سے پہلے اس سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو۔ اور اس کا علاج بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلا دیا۔ور ان صحابی کو اس کے بعد کوئی وسوسہ محسوس بھی نہ ہوا۔ ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
    یَا رَسُولَ اللہِ إِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ حَالَ بَیْنِی وَبَیْنَ صَلَاتِی وَقِرَاءَ تِی یَلْبِسُہَا عَلَیَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ذَاکَ شَیْطَانٌ یُقَالُ لَہُ خَنْزَبٌ، فَإِذَا أَحْسَسْتَہُ فَتَعَوَّذْ بِاللہِ مِنْہُ، وَاتْفِلْ عَلَی یَسَارِکَ ثَلَاثًا قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِکَ فَأَذْہَبَہُ اللہُ عَنِّی۔(صحیح مسلم:1728)
    اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!شیطان میرے ، میری نماز اور میری قراء ت کے مابین حائل ہو جاتا ہے اور اس سب کو مجھ پر خلط ملط کر دیتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ایک شیطان ہے کہ جس کا نام خنزب ہے۔ پس جب تجھے وہ محسوس ہو تو اس سے اللہ کی پناہ مانگ لے اور اپنے بائیں طرف تین مرتبہ تھوک دو۔ صحابی کہتے ہیں کہ میں نے ایسا ہی کیا تو وہ شیطان مجھ سے جاتا رہا۔
    اور پھر شیطان وسوسے اسے ڈالتا ہے جس کے گمراہ کرنے سے وہ عاجز آچکا ہو تو اسے وسوسوں میں مبتلا کردیتا ہے، تا کہ وہ اپنے عاجز آنے کا بدلہ چکا سکے ۔ وسوسے کا آنا خالص ایمان ہے یا پھر وسوسہ خالص ایمان کی نشانی ہے ۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں