قضا نمازوں کی رکعت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ قضا نمازوں کی کتنی رکعت پڑھیں گے کیا پوری نماز پڑھنا ہے یا صرف فرض ؟

354 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب :

    بہن جس نے بھی بغیر کسی عذر شرعی کے نماز ادا نہ کی حتی کہ وقت ہی نماز کا وقت جاتا رہا تواس نے ایسی معصیت کا ارتکاب کیا جوایک کبیرہ گناہ ہے اس پر واجب ہے کہ وہ اپنے کیے پر اللہ تعالی سے توبہ کرے اورآئندہ عزم کرے کہ وہ نماز وقت پرادا کرے گا ۔

    اسے بغیر کسی عذر کے نماز ضائع کرنے کےبعد قضاء کچھ فائدہ نہيں دے گی ، لھذا اسے کثرت سے نفل ادا کرنے چاہییں ہوسکتا ہے ان نوافل کی بنا پر اس کے فرائض کی کمی اور نقص پوری ہوجائے ۔

    لیکن اگر کسی شخص کی نماز کسی شرعی عذر کی بنا پررہ جائے اورنماز کا وقت جاتا رہے مثلا نیند یا پھر بھول گیا ہو توجب بھی اس کا عذر ختم ہو اسے فورا نماز ادا کرنا ہوگي ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے :

    ( جوکوئي بھی نماز بھول جائے اسے جب بھی یاد آئے نماز ادا کرنی چاہیے کیونکہ اس کے علاوہ اس کاکوئي کفارہ نہیں ) صحیح مسلم ۔

    اوراسے نماز بالکل اسی طرح ادا کرنا ہوگي جس طرح وقت میں ادا کی جاتی ہے اس میں نہ توزيادتی ہوگي اورنہ ہی کمی ، اوراسی طرح اس کی ھیئت وصفات میں بھی تبدیلی نہيں ہوگي ۔

    حدیث میں ہے کہ قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کے صحابہ کرام کا سفر میں نماز فجر کے وقت سوئے رہنے والا قصہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سب لوگ طلوع شمس تک سوتے رہے ۔

    ابو قتادہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتےہیں کہ :

    ( پھر بلال رضي اللہ تعالی عنہ نے نماز کے لیے اذان کہی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں ادا کیں ، اورپھر نماز فجر ادا اوراسی طرح کیا جس طرح روزانہ کیا کرتے تھے ) ۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں