رسم قل اور افطاری

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر رسم قل ہو اور پھر افطاری بھی کروائی جارہی ہو تو کیا افطاری کےلیے جایا جاسکتا ہے؟

386 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! جو چیز صرف اللہ کےلئے دی جائے لیکن اس پر ختم وغیرہ پڑھ کر اسےصدقہ کردیا جائے تو اس صورت میں تقویٰ کا تقاضا ہے کہ اسےاستعمال نہ کیا جائے۔ کیونکہ کھانے پینےکی چیزوں پر اس طرح قرآن پڑھنا، قرون اولیٰ میں ثابت نہیں ہے۔ ایسا کرنا بدعت وصفی کےضمن میں آتا ہے۔ اس کی شکل یہ ہوتی ہے کہ اس کی اصل شریعت میں موجود ہو لیکن اس کی خاص شکل وصورت خود متعین کرلی جائے، جیسا کہ ختم وغیرہ دینے کا مروجہ طریقہ ہے۔ اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ اس طرح کے کھانوں کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اور نہ اس طرح کی محافل میں جانا چاہیے۔ لیکن اگر فتنہ وفساد کا اندیشہ ہو تو مجبوری کے پیش نظر کھانے بھی کھائےجاسکتے ہیں اور محافل میں بھی جایا جاسکتا ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں