کسی بھی قسم کی سستی کی وجہ سے سنتوں کا چھوڑنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ ان کی ماں بیماری کی وجہ سے شدید قسم کی سستی میں رہتی ہیں، نماز، قرآن پڑھنا چاہتی ہیں لیکن اس وجہ سے نہیں پڑھ پاتیں، اسی کے ساتھ الہدیٰ کی آن لائن کلاسز بھی سٹارٹ کی ہوئی ہیں۔ تو کیا وہ صرف فرض نماز پڑھ کر سنن ونوافل نہ پڑھیں، اور جو ٹائم سنن ونوافل پر خرچ ہو وہ کلاس کو دے دیا کریں تو کیا وہ ایسا کرسکتی ہیں؟

361 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! فرائض سے پہلے اور فرائض کے بعد جو سنتیں اداء کی جاتی ہیں اورجو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت اور معمول بھی تھا یا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی تاکید وترغیب منقول ہے، وہ سنت مؤکدہ کہلاتی ہیں۔ او ران کی بہت بڑی فضیلت ہے۔ جیسا کہ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں

    سمعت رسول اﷲ صلي الله عليه وسلم من صلّىٰ اثنتی عشرة رکعة في یوم ولیلة بُني له بهن بیت في الجنة۔ ( مسلم:728)
    ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا كہ جو شخص دن اور رات میں12 رکعات پڑھ لے، اُن کی وجہ سے اس کے لئے جنت میں ایک محل بنا دیا جاتا ہے‘‘۔

    اسی طرح ایک او رحدیث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

    من صلى في یوم ولیلة ثنتي عشرة رکعة بنی له بیت في الجنة أربعًا قبل الظهر ورکعتین بعدها ورکعتین بعد المغرب ورکعتین بعد العشاء ورکعتین قبل صلاة الغداة۔(ترمذی:415)
    ’’جس نے رات اور دن میں 12 رکعت (نوافل) ادا کیے، جنت میں اس کے لئے گھر بنا دیا جاتا ہے: چار رکعت قبل از ظہر ، دو بعد میں، دو رکعت مغرب کے بعد، دو عشاء کے بعد اور دو صبح کی نماز سے پہلے۔‘‘

    لیکن کیا ان کا چھوڑنا گناہ ہے؟ تو اس بارے مابین علماء اختلاف ہے، لیکن راجح یہی ہے کہ ان سنن ونوافل کا اداء کرنا مستحب عمل ہے۔ ان کا چھوڑنا سنن میں کوتاہی ہے۔ ان کے اداء کرنے والوں کو ثواب دیا جائے گا۔ حتیٰ کے حدیث مبارکہ کی رو سے قیامت کے دن حساب وکتاب کے وقت دیکھا جائے گا کہ اگر فرائض میں کمی ہے تو اللہ تعالی کہے گا کیا فرائض کے علاوہ نفل نماز ہے؟ تو اگر نفل نماز پڑھی ہونگی تو اس کے فرائض میں واقع کمی کو پورا کر کے اس کا حساب کلیئر کیا جائے گا۔
    لیکن ان کے چھوڑنے والا گناہگار نہیں ہے۔ مگر بہت سے فضائل سے محرومی ضرور ملتی ہے۔ لہٰذا آپ کی والدہ کو چاہیے کہ اپنی دوسری تیسری مصروفیات کو کم کرکے نماز پر توجہ دیں۔ ان شاءاللہ ہر طرح کی کامیابی وکامرانی قدم چومے گی۔ اوران شاءاللہ اس نیکی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ سستی کو بھی دور کردیں گے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں