بسم اللہ پڑھے بغیر کیے گئے وضوء اور پڑھی گئی نماز کا حکم

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ ان کے علم میں ایک حدیث آئی، جس میں یہ تھا کہ ’’جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں اور جو شخص وضوء کے شروع میں اللہ کا نام نہ لے (بسم اللہ نہ پڑھے) اس کا وضوء نہیں۔ (ابوداؤد)‘‘ تو بہن کہتی ہے کہ اگر وضوء سے پہلے بسم اللہ نہ پڑھنے سے وضوء نہیں ہوتا تو پھر مجھے یاد نہیں کہ میری کتنی نمازیں ایسے ضائع ہوگئیں، کیونکہ جب بسم اللہ کے بغیر وضوء نہیں، تو جب وضوء نہیں تو نماز بھی نہیں۔ برائے مہربانی اس اس مسئلہ کی حقیقت بارے آگاہ کریں۔

467 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! جس حدیث کی آپ بات کررہی ہیں وہ کچھ اس طرح ہے کہ

    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى عَلَيْهِ۔(ابوداؤد:101)
    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں اور جو شخص وضو کے شروع میں اللہ کا نام نہ لے(بسم الله نہ پڑھے) اس کا وضو نہیں ۔ “

    بہن! اس حدیث سے واضح ہے کہ وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنا فرض ہے۔ اور وضوء کرتے ہوئے اگر بسم اللہ نہیں پڑھی گئی تو وہ وضوء نہیں ہوگا۔ اور اگر اس وضوء کے ساتھ نماز پڑھ لی تو بغیر وضوء کے نماز نہیں ہوتی لہذا وہ نماز بھی نہیں ہوگی۔

    نوٹ:
    اگرتو آپ کو یہ علم تھا کہ نماز کےلیے وضوء کرنا ضروری ہوتا ہے، وضوء کے بغیر نماز نہیں ہوتی، اس لیے آپ نماز کےلیے وضوء کرتی تھیں، لیکن آپ کو یہ علم نہیں تھا کہ وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہوتا ہے، اور بسم اللہ کے بغیر وضوء نہیں ہوتا، تو آپ کی پڑھی گئی تمام نمازیں ان شاءاللہ رب کے حضور قابل قبول ہیں۔ اور وہ اداء ہوچکی ہیں، لیکن اب آپ نے اس حکم پر عمل کرنا ہے۔ اور وضوء سے پہلے بسم اللہ ضروری پڑھنی ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں