عورت پرغسل کب فرض ہوتا ہے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
سوال ہے کہ عورت پر غسل کب فرض ہوتا ہے۔
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
عورت پر ان صورتوں میں غسل فرض ہوتا ہے۔
نمبر1
شہوت کے ساتھ منی کے انزال سے خواہ حالت بیداری میں انزال ہو یا نیند میں، اسی طرح حالت نیند میں انزال منی سے بھی غسل واجب ہے، خواہ شہوت محسوس نہ بھی ہو، کیونکہ سوئی ہوئی عورت کو احتلام ہو جاتا ہے مگر اسے شہوت محسوس نہیں ہوتی۔ لہٰذا فرج سے منی کے اخراج سے چاہے وہ شہوت کے ساتھ نکلے
یا بغیر شہوت کے، غسل ہر دو صورتوں میں فرض ہوجاتا ہے۔
نمبر2
خاوند کے ساتھ جماع یعنی ہمبستری کرنے سے ۔
نمبر3
جب عورت کا خاوند اس کی چار شاخوں کے درمیان بیٹھے، اور ہم بستری کی کوشش کرے۔ چاہے ہم بستر نہ بھی ہو، اور اسی طرح انزال نہ بھی ہو تب بھی عورت پر غسل فرض ہوجاتا ہے۔
نمبر4
جب عورت ماہواری (حیض) سے پاک ہو۔
نمبر5
جب عورت نفاس والے خون سے پاک ہو۔
ان تمام صورتوں میں عورت پر غسل فرض ہوجاتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب