روزہ عمر کے کس حصے میں فرض ہوتا ہے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ روزہ کس عمر میں فرض ہوجاتا ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! روزہ کی فرضیت کا ایک اصول بتلا دیا گیا ہے کہ جب لڑکی یا لڑکا شرعی امور کے مکلف ہونے کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان پرروزہ رکھنا واجب ہوجاتا ہے۔ اور شرعی امور کا مکلف انسان تب بنتا ہے جب وہ بلوغت کی عمر کو پہنچے۔ اور لڑکی کی بلوغت کی عمر کے حوالے سے یہ ہے کہ یا تو شرم گاہ کے گرد بال نکل آئیں، یا انزال منی ہوجائے یا پھر حیض آجائے۔ جب ان میں سے کوئی چیز موجود ہو تو اس کے لیے روزہ رکھنا لازم ہو گا، خواہ اس کی عمر نو، دس سال ہی کیوں نہ ہو۔ لیکن اگرلڑکی کی عمرنو یا دس سال ہے، مگراس میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ روزے رکھ سکے تو پھر روزے نہیں رکھے گی۔ اور طاقت ہونے کے وقت اس پر چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا واجب ہوگی۔
والله اعلم بالصواب